کراچی پیپرز رپورٹ : چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان یحیٰ آفریدی نے سپریم کورٹ میں عرصہ دراز سے پینڈنگ میں پڑے ہوئے کیسوں کو نمٹانے کے لیے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کردی ہے ۔ اس ضمن میں انہوں نےانسداد دہشت گردی ، ریونیو اور ٹیکس کے لیے کمیٹیاں بنانے کی ہدایت بھی کی ہے ۔ اس وقت سپریم کورٹ میں 59 ہزار 435 کیس فیصلوں کے منتظر ہیں ۔
چیف جسٹس یحیٰ آفریدی نے ہدایت کی ہے زیر التوا کیسوں کو جلد از جلد نمٹانے کے لیے مختصر مدت اور درمیانی مدت کے لیے پالیسیاں اور سفارشات ترتیب دی جائیں ۔ کیسوں کو جلد از نمٹانے کے لیےپیش کی گئی سفارشات پر عملدرآمد سے قبل انہیں رائے کے لیے عوام و ماہرین کے سامنے پیش کیا جائے گا ۔
عدالت پر سے ق مقدمات کو بوجھ کم کرنے کے لیے انہوں نے مالیاتی مقدمات میں تنازعات کو نمٹانے کے متبادل طریقوں ADR کو بھی استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔
مالیاتی مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے اور متبادل طریقہ کار متعین کرنے کے ضمن میں مزید سفارشات کے لیے چیف جسٹس یحیٰ آفریدی نے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جو سپریم کورٹ کے رجسٹرار محمد سلیم خان ، ٹیکسیشن کے ماہرین عاصم ذوالفقار علی اور امتیاز احمد اور ایف بی آر کے ایک افسر پر مشتمل ہوگی جبکہ ٹیکس کے ماہر شیر شاہ خان اس میں بطور کو آرڈینیٹر کام کریں گے ۔
اسی طرح دہشت گردی سے متعلق کیسوں کو نمٹانے کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے ایک الگ اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ میں دہشت گردی کے کیسوں کی نگرانی کرنے والے ججوں جمال خان مندوخیل ، محمد علی مظہر ، مسرت ہلالی ، ملک شہزاد احمد خان، صوبائی عدالتوں کے ججوں اور پراسکیوٹر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت پورے ملک میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں 2 ہزار 273 کیس فیصلوں کے منتظر ہیں جس کی تقریبا نصف تعدادسندھ میں ہے ۔ سندھ میں دہشت گردی کے زیر سماعت مقدمات کی تعداد ایک ہزار 372 ہے ۔
Leave a Comment