ان خوش قسمت لوگوں میں صدر مملکت ، وزیر اعظم ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج، وفاقی وزراء ، چیئرمین نیب ، گورنر اسٹیٹ بینک ، سینئر بیوروکریٹ اور سرکاری عہدوں پر فائز اعلیٰ افسران شامل ہیں ۔ آئیں دیکھتے ہیں کہ کون کتنی بجلی مفت استعمال کرتا ہے ۔
صدر مملکت اور وزیر اعظم : صدر مملکت اور وزیر اعظم عہدے پر رہتےہوئے لامحدود بجلی استعمال کرتے ہیں جبکہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی انہیں تاحیات دو ہزار یونٹ تک بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے ۔ ٍصرف صدر ہی نہیں ، ان کے انتقال کے بعد یہی سہولت ان کی بیوہ کو بھی دستیاب ہوتی ہے ۔
سپریم کورٹ کے جج: سپریم کورٹ کے ججوں کو دوران ملازمت اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی دو ہزار یونٹ بجلی مفت ملتی ہے ۔ ان کے انتقال کے بعد یہ سہولت ان کی بیوہ کو بھی دستیاب ہوتی ہے ۔
ہائی کورٹ کے جج : ہائی کورٹ کے ججوں کو دوران ملازمت اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی دو ہزار یونٹ بجلی مفت ملتی ہے ۔ ان کے انتقال کے بعد یہ سہولت ان کی بیوہ کو بھی دستیاب ہوتی ہے ۔
چیئرمین نیب : چیئرمین نیب کو بھی سپریم کورٹ کے ججوں کے مساوی مفت بجلی کے یونٹ فراہم کیے جاتے ہیں ۔ یعنی دو ہزار یونٹ ماہانہ ۔
گورنر اسٹیٹ بینک : گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی بجلی کے یونٹ لامحدود فراہم کیے جاتے ہیں ۔ تاہم اس کی رقم اسٹیٹ بینک ادا کرتا ہے ۔
واپڈا کے ملازمین : واپڈا کے 16 گریڈ کے اسکیل کے افسر کو ماہانہ 300 یونٹ
گریڈ 17 کے افسر کو ماہانہ 450 یونٹ
گریڈ 18 کے افسر کو 600 یونٹ
گریڈ 19 کے افسر کو ماہانہ 880 یونٹ
گریڈ 20 کے افسر کو 1100 یونٹ
جبکہ گریڈ 21 اور 22 کے افسر کو ماہانہ 1300 یونٹ بجلی کے یونٹ مفت فراہم کیے جاتے ہیں ۔ عوامی سطح پر شور کے بعد اب واپڈا ملازمین کو بجلی کی یونٹ مفت فراہم کرنے کے بجائے ان یونٹوں کے مساوی رقم ان کی تنخواہ میں شامل کردی گئی ہے
Leave a Comment