غزہ میں آٹا لینے کے لیے قطارمیں کھڑے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے طیاروں اور ڈرون کے ذریعہ حملہ کیا، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 50 فلسطینی شہید ہوگئے ۔
غزہ کی پٹی میں بجلی کی قلت کے نتیجے میں شمالی علاقے میں اسپتالوں میں 100 سے زائد مریضوں کے جاں بحق ہونے کا خطرہ ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کی صبح شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر ڈرون سے میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر شہید ہوگئے۔ شید ہونے والے افراد گھر سے خوراک کی تلاش کے لیے نکل رہےتھے جب ان پر صہیونی ڈرون نے حملہ کیا۔
الجزیرہ نے بتایا کہ متعدد لاشیں اب بھی گلیوں میں پڑی ہوئی ہیں ۔ جبالیہ کا علاقہ 65 روز سے صہیونی فوج کے محاصرے میں ہے۔ صہیونی فوج نے ہزاروں فلطسطینی شہریوں کو خوراک اور پانی کی رسائی بند کی ہوئی ہے اور لوگ فاقوں پر مجبور ہیں۔
الجزیرہ کے ہانی محمود کا کہنا ہے جبالیہ کیمپ اب قبرستان میں تبدیل ہوچکا ہے۔
رات گئے جنوبی شہر رفح میں بھی صہیونی حملے میں 10 افراد شہید ہوگئے۔ حملہ اس وقت اس وقت کیا گیا جب لوگ آٹا خریدنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔