اسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل کے شام پر مسلسل فضائی حملے جاری ہیں، جبکہ 50 سال میں پہلی بار صہیونی فوج کو بفرزون اور اس سے آگے تعنیات کیا گیا ہے۔
صہیونی فضائیہ نے 48 گھنٹے کے دوران دارالحکومت دمشق سمیت ملک بھر میں تقریبا 480 مقامات پر حملے کیے۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق صہیونی فوج نے شام بھر میں حملوں میں زیادہ تر ہتھیاروں کے ذخیرے کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی بحریہ نے شام کے بحری بیڑے کو بھی تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے اور اس کو بڑی کامیابی قرار دیا۔ شام کے ایک سرگرم گروپ کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کی رات بھر جاری رہنے والی بمباری15 سالوں میں سب سے زیادہ شدید تھی۔
صہیونی فضائیہ کے 480 حملوں میں سے تقریباً 350 حملے طیاروں کے ذریعہ کیے گئے۔ صہیونی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے دعوی کیا ہے کہ اس نے دمشق، حمص، طرطوس، لطاکیہ اور پالمیرا میں ہوائی اڈوں، طیارہ شکن بیٹریوں، میزائلوں، ڈرونز، لڑاکا طیاروں، ٹینکوں اور ہتھیاروں کی تیاری کے مقامات کو نشانہ بنایا۔
آئی ڈی ایف نے شام کی دو بحری تنصیبات کو نشانہ بنا کر 15 بحری جہاز تباہ اورسمندر سے سمندر میں مار کرنے والے درجنوں میزائل تباہ کرنے کا بھی دعوی کیا ہے۔