یونیورسٹی روڈ پر 84 انچ قطر کی پانی کی سپلائی لائن مرمت کے باوجود تیسری بار پھر ٹوٹ گئی۔ جس سے شہر کو 70 فیصد پانی کی سپلائی پھر معطل ہوگئی۔
پانی کی بوند بوند کو ترستے شہریوں کے حصے کا پانی سڑکوں پر بہنے لگا اور شہری ٹیکر مافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔
ترجمان واٹر بورڈ نے کہا ہے کہ پانی کی سپلائی لائن بی آر ٹی ریڈ لائن کے تعمیراتی کام کے دوران ٹوٹی ہے۔ جس سے شہر میں 250 ملین گیلن پانی کی یومیہ قلت ہوگی۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کا کہنا ہے کہ پائپ لائن کے نقصان کے باعث پانی کی قلت سے شہر بھر میں مشکلات ہیں۔
میئر کراچی مرتضی وہاب نے بھی پانی کی لائن ٹوٹنے کا ذمہ دار ریڈ لائن منصوبے کے ٹھکیدار کو قرار دیا ۔