برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی حکومت نے شام کی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں صہیونی بستیوں کی توسیع کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے شام کے ساتھ اسرائیل کی سرحد ایک نیا محاذ کھل گیا ہے۔
صہیونی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وہ گولان کی پہاڑیوں کی آبادی کو دوگنا کرنا چاہتے ہیں، جس پر اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ کے دوران قبضہ کر لیا تھا اور بین الاقوامی قانون کے تحت اسے غیر قانونی قبضہ قرار دیا گیا ہے۔
گولان کی پہاڑیوں میں 30 سے زائد اسرائیلی بستیاں ہیں جن میں اندازے کے مطابق 20,000 افراد رہائش پذیر ہیں۔
صہیونی آباد کار تقریباً 20,000 شامیوں کے ساتھ رہتے ہیں، جن میں سے زیادہ تر دروز عرب ہیں۔ اسرائیل نے جب اس علاقے پر قبضہ کیا تھا تو یہ وہاں سے فرار نہیں ہوئے۔
نیتن یاہو نے گولان پر قبضہ برقرار رکھنے اور اس میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔
ان صہیونی بستیوں کو بھی بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی قرار دیا گیا ہے جس کو اسرائیل تسلیم نہیں کرتا۔