روس کے دارالحکومت ماسکو میں اسکوٹر میں نصب بم دھماکے میں روسی جنرل ایگور کریلوف ساتھی سمیت ہلاک ہوگئے۔
روسی جنرل روسی جوہری، بائیولوجیکل اور کیمیائی ہتھیاروں کی دفاعی فورس کے سربراہ تھے۔ بم ان کے اپارٹمنٹ کے باہر کھڑی الیکٹرک اسکوٹر میں نصب کیا گیا تھا۔
جنرل ایگور کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے دفتر کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔
دوسری جانب امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے یوکرینی سیکیورٹی سروسز ایس بی یو کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ایس بی یو نے روسی جنرل کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی۔ ایجنسی نے روسی جنرل کو جنگی مجرم اور جائز ہدف قرار دیا۔
روسی جنرل کریلوف کی عمر 54 سال تھی، وہ اپریل 2017 سے روسی فوج کی ریڈیالوجیکل، کیمیکل اور بائیولوجیکل دفاعی فورسز کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
روسی جنرل پر یوکرین جنگ میں کردار کے باعث کئی ممالک، بشمول برطانیہ اور کینیڈا نے پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔