سندھ ہائی کورٹ نے ڈائیوو پاکستان کنسورشیم کی جانب سے اسلام آباد ایئرپورٹ آوٹ سورسنگ کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے پاکستان ایرپورٹس اتھارٹی کی ایویلوایشن کمیٹی پر ترکیہ کمپنی کو نواز نے کے الزامات بھی مسترد کردیے۔
عدالت نے ڈائیوو پاکستان کا بروقت بڈ جمع کرانے کا دعوی بھی مسترد کردیا۔عدالت نے فیصلہ میں قرار دیا کہ اسلام آباد ایرپورٹ کی آئوٹ سورسنگ کے لیے ڈائیوو پاکستان کنسورشیم کے نمائندے ڈیڈ لائن کے بعد بڈ جمع کرانے پہنچے۔
تیکنیکی بڈ شام 4 بجے جمع کرانا تھی لیکن ڈائیوو پاکستان کنسورشیم کے حکام نے بڈ شام 5:45 بجے جمع کرائی۔
ڈائیوو کنسورشیم کی درخواست پر ڈپٹی وزیراعظم کی صدارت میں دوسری گریونس کمیٹی قائم کی گئی۔ گریونس کمیٹی نے بھی ڈائیوو پاکستان کنسورشیم کو سن کر درخواست مسترد کردی۔
بڈ ایویلوایشن کمیٹی نے تاخیر سے بڈ جمع کرانے کے لیے پر ڈائیوو پاکستان کنسورشیم کی بڈ مسترد کی۔ بڈ ایولیوایشن کمیٹی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل پاکستان ایرپورٹس اتھارٹی صادق الرحمان کی سربراہی میں 7 اکتوبر 2024 کو قائم کی گئی تھی۔
عدالت نے حکم دیا کہ پاکستان ایرپورٹس اتھارٹی انتظامیہ اسلام آباد ایرپورٹ آئوٹ سورسنگ میں شفافیت لازمی برقرار رکھے۔ عدالت نے ایئرپورٹ آوٹ سورسنگ میں پیپرا رولز پر مکمل عمل درآمد کا بھی حکم دیا۔