افغانستان کی وزارت صنعت و تجارت کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں افغانستان کی کل تجارت 12 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
رپورٹ کے مطابق، ملکی برآمدات میں 100 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ اس سے قبل افغانستان کا تجارتی حجم 850 ملین ڈالر سالانہ سے زیادہ نہیں تھا۔ امارت اسلامیہ کی حکومت کے قیام کے بعد ملکی برآمدات 2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
افغانستان کی 2024 میں برآمدات 1.803 بلین ڈالر اور درآمدات 10.619 بلین ڈالر تھیں۔ اس کے مقابلے میں 2023 میں افغانستان کی برآمدات 1.884 بلین ڈالر اور درآمدات 7.71 بلین ڈالر تھیں۔
گزشتہ سال کابل کا تجارتی خسارہ 8.816 بلین ڈالر تھا، جبکہ برآمدات 15 فیصد اور درآمدات 85 فیصد تھیں۔
وزار صنعت و تجارت کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغانستان کی قوت خرید میں اضافہ ہوا ہے، اور نجی شعبے نے ٹیرف کے حوالے سے حکومتی تعاون سے فائدہ اٹھایا ہے۔
گزشتہ سال کے مقابلے میں پاکستان اور چین کو برآمدات میں کمی آئی ہے، جبکہ ترکی اور بھارت کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ قابل ذکر یہ ہے کہ ایران، قازقستان، ازبکستان اور متحدہ عرب امارات سمیت پڑوسی ممالک کو افغانستان کی برآمدات دوگنی ہو گئی ہیں۔
افغانستان سے برآمد ہونے والی اہم مصنوعات میں انار، انجیر، کشمش، ہینگ اور کوئلہ شامل ہیں۔ اہم درآمدی ذرائع ایران، متحدہ عرب امارات، پاکستان، چین اور ترکمانستان ہیں۔