مقبول سرچ انجن نے یورپی یونین قوانین کی پابندی کرتے ہوئے سرچ رزلٹ سے نیویگیشن سروس( سمت کے تعین) کی سروس ختم کردی۔
گوگل میپ دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو سمتوں اور مقامات کے لیے رہنمائی کرنے والا ایک مقبول سرچ انجن سمجا جاتا ہے، تاہم یورپی یونین کے قواعد کی وجہ سے گوگل کو اس کی میپ فنکشنیلیٹی یا نقشوں کی سروس ختم کرنا پڑ گئی ہے۔
کچھ عرصہ قبل تک گوگل پر کسی مقام کی تلاش سے سکرین کے کونے میں ایک آسان نقشہ ظاہر ہوجاتا تھا جو کہ سمت کے براہ راست لنک کے ساتھ ہوتا تھا۔ یہ خصوصیت اب یورپی یونین کے صارفین کے لیے ختم کر دی گئی ہے۔
گوگل پر نقشہ جات کا ٹیب، جو ایک بار امیجز اور نیوز کے ساتھ نمایاں طور پر ظاہر ہوتا تھا، بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ سروسز ختم کرنے سے صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس تبدیلی کے پیچھے یورپی یونین کا قانون ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ ( ڈی ایم اے) ہے جو بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے غلبہ کو چیلنج کرنے اور زیادہ مسابقتی ڈیجیٹل مارکیٹ کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کے لیے ڈی ایم اے نے نئے قوانین نافذ کیے ہیں جن کا مقصد صارفین کو ان ڈیجیٹل سروسز پر زیادہ انتخاب اور کنٹرول دینا ہے جن پر وہ انحصار کرتے ہیں۔
اس قانون سازی کا اہم شکار گوگل ہے جس کی میپ، کلینڈر اور دستاویزات کی سروسز پر دنیا بھر کے عوام کی بری تعداد کا انحصار ہے اور وہ اسکو قابل اعتبار سمجھتے ہیں۔ ڈی ایم اے قوانین کے تحت اب گوگل کو میپ یا نقشہ سے شروع ہونے والے کچھ کنکشن کھولنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
گوگل کے سرچ انجن سے نقشہ جات کو ہٹانا ڈیجیٹل مارکیٹس قانون کے ذریعے ہونے والی متعدد تبدیلیوں میں سے ایک ہے۔ اسی طرح کے ضوابط ایپل سمیت دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کو متاثر کر رہے ہیں۔ جنھیں اب اپنا ایپ اسٹور یورپی یونین میں متبادل پلیٹ فارمز کے لیے کھولنا ہوگا۔