ہندوستان کے نائب وزیر خارجہ وکرم مصری نے دبئی میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ، مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی۔
ہندوستانی نائب ویزر خارجہ نے ملاقات میں چابہار بندرگاہ کے ذریعے کابل سے تجارت کے فروغ پر زور دیا اور افغانستان میں صحت کے شعبے کے لیے اپنی حمایت اور مہاجرین کی مدد کا اعلان کیا۔
وکرم مصری نے چاہ بہار بندرگاہ کی اہمیت پر زور دے کر کہا کہ چابہار بندرگاہ کو سٹریٹجک تجارتی روٹ کے طور پر استعمال کرنے سے افغانستان کی معیشت کو بہتر بنانے اور علاقائی روابط بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔
ملاقات میں دونوں فریقین نے افغانستان کے لیے ہندوستان کی انسانی امداد، دو طرفہ مسائل اور خطے میں سلامتی کی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ اس وقت بھارت کا فوکس چابہار بندرگاہ ہے جو وہ اس سے پہلے پاکستان میں دہشتگردی کے لیے اڈے کے طور پر استعمال کرتا رہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔۔۔۔
بھارت کی گوادر اور کراچی بندرگاہ کے مقابلے کی تیاری، چا بہار بندرگاہ پر سفارتی پیش قدمی
دوسری جانب افغان نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور، مولوی عبدالکبیر نے ایران کے نئے سفیر علی رضا بیگدلی سے ان کے دفتر میں تعارفی ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد جاری بیان میں ایرانی سفیر نے کہا کہ چابہار بندرگاہ کی فعالی اور افتتاح ہماری کوششوں میں ترجیح ہوگا۔
انہوں نے ایران اور افغانستان کے درمیان تعاون کے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم کے سیاسی نائب مولوی عبدالکبیر نے کہا کہ امارت اسلامیہ دیگر ممالک سے اپنے تعلقات متاثر نہیں ہونے دیتی، لیکن افغانستان علاقائی استحکام اور اقتصادی مضبوطی کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایران افغان مہاجرین کی جبری ملک بدری سے گریز کرے۔