اسرائیلی روزنامہ ہاریٹز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے اقوام متحدہ کو حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملے کے دوران مبینہ جنسی جرائم کے الزامات کی تحقیقات سے روک دیا ہے۔
اسرائیل کو خوف ہے کہ اسے اسرائیلی حراست میں فلسطینیوں تک رسائی دینا پڑی گی، جس سے اسرائیلی حراست میں فلسطینیوں سے جنسی تشدد کے جرائم دنیا کے سامنے آجائیں گے۔
جنگ کے دوران ہونے والے جنسی جرائم کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ پرامیلا پیٹن نے اسرائیل کو حماس کے مبینہ جرائم کی تحقیقات کے لیے اجازت کی درخواست کی ہے۔
پامیلا نے شرط رکھی کہ اس کی ٹیم کو اسرائیلی فوجیوں کے فلسطینیوں سے جنسی تشدد کی تحقیقات کے لیے اسرائیلی حراستی مراکز تک رسائی کی بھی اجازت ہونی چاہیے۔
اسرائیل نے اقوام متحدہ کی نمائدہ پرامیلا پیٹن کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی خواتین کے حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے انکار سے حماس کے بجائے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی جنسی تشدد کی بلیک لسٹ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔