الجزیرہ کی رپورٹ نے غزہ کی شہری دفاعی ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ پانچ دن میں کم از کم 70 فلسطینی بچوں کو شہید کر دیا ہے۔
شمالی غزہ کے جبالیہ میں اسکول میں پناہ لینے والے بے گھر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے بمباری کر دی جس میں بچوں سمیت آٹھ افراد شہید ہو گئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں ہر جگہ فلسطینیوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اسرائلی فوج نہتے فلسطینیوں کو اسکول، پناہ گاہ، عارضی کیمپ یا یہاں تک کہ اسپتال میں بھی نشانہ بنانے سے دریغ نہیں کر رہی۔
اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسیف کے مطابق غزہ کے تقریباً گیارہ لاکھ بچوں کو جاری اسرائیلی بمباری اور نقل مکانی کے باعث ذہنی صحت اور نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے۔
فضائی حملوں اور خاندان کے افراد کے ضائع ہونے کی وجہ سے بچے ڈراؤنے خوابوں، پریشانیوں اور مفلوج ہونے کے خوف کا شکار ہیں۔
غزہ میں گزشتہ 15 مہینوں سے بچوں پر مسلط ہونے والی تباہی نے ہر عمر کے بچوں میں ذہنی صحت کا بحران پیدا کر دیا ہے۔
دماغی صحت کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ بچوں کے ذہنوں پر ان ہولناک واقعات کا اثر کئی نسلوں تک برقرار رہ سکتے ہیں۔