امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ، مولوی امیر خان متقی کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کابل کو رواں سال 400 ملین ڈالر امداد دے گا، جبکہ باہم تعلقات کے فروغ کے لیے متعدد تجاویز پر اتفاق رائے کیا گیا۔
متحدہ عرب امارات کے دو روزہ دورے کے بعد کابل میں وزارت خارجہ کے دفتر میں پریس بریفنگ میں امیر خان متقی کہا کہ دورے میں عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید سے مفید ملاقات ہوئی، جس میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ دبئی میں افغان قونصلیٹ کو جنرل قونصلیٹ کی سطح تک بڑھا دیا جائے گا۔
افغان وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عرب امارات نے افغان مصنوعات اور برآمدات کے لئے امارات میں لاجسٹک مرکز قائم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا اور بینکنگ سسٹم میں بھی ایک دوسرے سے تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
مولوی امیر خان نے بتایا کہ تاجروں اور عام افرد کو ویزا فراہمی کی سہولت دینے لیے دونوں ممالک کی مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے گی۔
انھوں نے بتایا کہ افغان وفد نے امارات کے وزیر اقتصادیات اور مختلف وزارتوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں، جن میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام شعبوں میں افغان تاجر اپنی مصنوعات کے لئے مارکیٹ ڈھونڈ سکتے ہیں۔
افغان وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ عراب امارات کو افغانستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی۔ جس پر انہوں نے مثبت جواب دیا، جبکہ یو اے ای کے ائیرپورٹ کی اطراف میں افغان طیاروں کے لیے کچھ جگہیں مختص کرنے ے لئے مشترکہ کمیٹی بھی قائم کی گئی۔
انھوں نے بتایا کہ متحدہ عراب امارات نے افغان اہلکاروں کو فضائی سروس کے سلسلے میں تربیت کی فراہمی پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔
افغان وزیر خارجہ نے بتایا کہ یو اے ای میں بھارت کے وزارت خارجہ کے اہم نمائندہ وفد سے بھی ملاقات کی جس میں تجارت سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ بھارتی وفد سے ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت افغان تاجروں کو ویزوں کی فراہمی میں سہولت فراہم کرے گا، نیز دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو بھی بڑھایا جائے گا۔
افغان وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امارت اسلامیہ کی پالیسی معیشت کا فروغ ہے اس لئے ہم بھارت سمیت تمام پڑوسی اور خطے کے ممالک کے ساتھ دوستانہ سیاسی، سفارتی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں ۔