امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور، ملا عبدالغنی برادر اخوند کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ نے ملک واپس آنے والے صنعتکاروں، سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لیے ملک کے صنعتی زونز میں اراضی مختص کر دی ہے۔
انہوں نے کابل میں "افغانستان میں سرمایہ کاری کی دعوت” کے عنوان سے منعقد کانفرنس سے خطاب میں صنعت کاروں، سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لیے خصوصی مراعات اور سہولیات پر مشتمل خصوصی پیکج کا اعلان کیا۔ جس کے تحت ملک میں واپس آنے والے صنعتکاروں، سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لئے خصوصی مراعات کے علاوہ ملک کے مختلف علاقوں میں اراضی کی تقسیم بھی شامل ہے۔
نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور نے بتایا کہ صنعتی زونز کے قیام کے قانون اور وطن واپس آنے والے صنعتکاروں اور تاجروں کے لیے مراعات اور سہولیات کی فراہمی کے طریقہ کار کی منظوری ہوچکی ہے، اس قانون کا بنیادی مقصد صنعتوں کو فروغ دینا ہے۔
ملا عبدالغنی برادر کا کہنا تھا کہ صنعتی زونز کے قیام کے قانون کے تحت افغانستان کی معیشت کو مضبوط بنانے، نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور واپس آنے والے صنعتکاروں اور تاجروں کو متعدد سہولیات اور مراعات فراہم کی جائیں گی۔
انھوں نے بتایا کہ صنعتی زون قانون کے تحت ٹیکس سے پانچ سال کی چھوٹ، ملازمین کی اجرت پر ٹیکس چھوٹ کے علاوہ تمام درآمدی مشینری اور آلات پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ شامل ہے۔ اس کے علاوہ قانون کے تحت غیر ملکی ٹیکنیکل ورکرز اور انجینئرز کو دو سالہ مفت ویزا بھی دیا جائے گا۔
نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور کا کہنا تھا کہ کہ امارت اسلامیہ کا ہدف افغان صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو اندرون یا بیرون ملک افغانستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینا ہے۔ انہوں نے تمام سرکاری اداروں کو ہدایت کی کہ وہ خریداری کے وقت ملکی مصنوعات اور سامان کو ترجیح دیں۔
کانفرنس میں امارت اسلامیہ کی کابینہ کے ارکان، بیرونی ممالک کے سفیر، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے، ملکی تاجر، سرمایہ کار اور نجی شعبے کے عہدیداران بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔