ملک میں عالمی برانڈز کی جعلی ادویات کی تیاری اور فروخت کا انکشاف کے بعد دو جعلی ادویات کے بیچز کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی۔
ڈرگ ریگیولیٹری اتھارتی (ڈریپ) کے مطابق مریض کو بیہوش کرنے اور اسکلیروسس ( ٹشوز یا پٹھوں) کے علاج کی جعلی ادویات مختلف شہروں میں سپلائی کی گئیں۔ جعلی ادویات کے پیکٹس پر دوا ساز کمپنیوں کے فرانس اور جرمنی کے پتے درج ہیں۔ ڈرگ ٹیسٹنگ لیب پنجاب نے دونوں ادویات کے سیمپلز کو جعلی قرار دیا ہے۔
ڈریپ ری کال الرٹ کے مطابق کیٹامائن انجکشن 500 ایم جی کا بیچ 20158 جعلی ہے، یہ انجکشن بیہوشی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے،انجکشن پیکٹ پر پان فارما فرانس کا پتہ درج ہے۔
اوکریوس انجکشن جو اسکلیروسس کے علاج کی دوا ہے اس کا بھی300 ایم جی کا جعلی بیچ (ایچ 0041بی 27) مختلف شہروں کو سپلائی کیا گیا۔ جعلی اوکریوس سلوشن کی اطلاع دوا ساز کمپنی روشے پاکستان نے دی۔ جعلی دوائی پر روشے ڈائیگناسٹک جرمنی کا پتہ درج ہے۔
ڈریپ نے جعلی اوکریوس سولوشن کی تصاویر جاری کر دیں۔ جعلی بیچ کی تحقیقات کے بعد روشے گلوبل نے پاکستان میں دستیاب اوکریوس سولوشن کو جعلی قرار دیا ہے۔
روشے گلوبل کے مطابق تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اصلی پروڈکٹ، بیچ ایچ0041بی27 اگست 2020 میں ترکی میں سپلائی کی گئی تھی اور اس کی میعاد 07-02-2022 تک تھی، جبکہ جعلی دوائی کی میعاد05-09-2025 تک ہے۔
ڈریپ نے ریگولیٹری فیلڈ فورس کو ہدایت کی ہے کہ وہ مذکورہ ادویات ضبط کرنے کے لیے پوری سپلائی چین میں نگرانی بڑھائے۔ الرٹ میں فارماسسٹ، کیمسٹ اور دیگر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے افراد کو فوری طور پر اسٹاک کی جانچ کرنے اور ایسی مصنوعات کے سپلائرز سے متعلق ریگولیٹری فیلڈ فورس ، صوبائی محکمہ صحت اور اداروں کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
الرٹ میں صوبائی حکومت پر جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے مزید اقدامات کرنے کے لیے زور ڈالا گیا اور ہدایت کی گئی کہ حکومت پنجاب جعلی ادویات کے سپلائی چین کی جامع تحقیقات کرے۔