فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) نے صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف توشہ خانہ کیس کی تفتیش شروع کر دی۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو خط لکھ کر شواہد سمیت توشہ خانہ کاریکارڈ مانگ لیا ہے۔
جے آئی ٹی نے نیب سے صدر آصف زرداری، سابق وزرا اعظم نواز شریف اور یوسف گیلانی کا ریکارڈ مانگا ہے۔ جسکے بعد جے آئی ٹی شواہد کی روشنی میں نیا ضمنی چالان تیار کرے گی۔ نیب ریکارڈ کے بعد تمام ملزمان کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ نیب نے تحفے میں ملی گاڑیاں سستے داموں خریدنے پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور موجودہ صدر پاکستان آصف زرداری ، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔
جس میں کہا گیا تھا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں۔
مذکورہ گاڑیاں غیر ملکی سربراہان مملکت یا رہنماوں نے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور صدر آصف زرداری کو تحفے میں دی تھیں جو قانون کے تحت پاکستان کے سرکاری توشہ خانہ یا گفٹ سینٹر میں جمع کروانی ہوتی ہیں۔
نیب کا کہنا تھا کہ سنہ 2008 میں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے قواعد میں نرمی کرتے ہوئے صرف پندرہ فیصد رقم کی ادائیگی کے عوض یہ گاڑیاں آصف زرداری اور نواز شریف کو دینے کی منظوری دی۔
ریفرنس میں نیب نے الزام لگایا کہ صدر آصف علی زرداری نے گاڑیوں کی کل مالیت کی صرف 15 فیصد ادائیگی جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے کی۔
سابق وزیراعظم کے متعلق نیب نے بتایا تھا کہ نواز شریف 2008 میں کسی بھی عہدے پر نہیں تھے، ان کو بغیر کوئی درخواست دیے توشہ خانے سے گاڑی دی گئی۔