افغانستان کے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور جاپان کے رفاہی ادارے ایسوسی ایشن فار ایڈ اینڈ ریلیف ( اے اے آر) جاپان کے درمیان 502296 ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
معاہدے پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سربراہ ملا نورالدین ترابی اوراے اے آر جاپان کے صدر، محمد بشیر باصر نے کابل میں دستخط کیے۔
معاہدے کے مطابق اے اے آر جاپان کابل شہر اور زابل صوبے کی شملزایي، شینکی، نرنگ اور جلدک اضلاع میں بارودی سرنگوں اور غیر دھماکہ خیز مواد کے خطرات کے بارے میں عوامی آگاہی پروگرامز منعقد کرے گی۔ اس منصوبے کی مجموعی مالیت 502,296 امریکی ڈالرز ہے اور اس میں تین بنیادی اجزاء شامل ہیں۔
معاہدے کے تحت کمیونٹی میں دھماکہ خیز مواد کے خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے منظم تعلیمی نظام تشکیل دیا جائے گا۔ جس میں مقامی اساتذہ اور رضاکاروں کی تربیت کی جائے گی، تاکہ وہ مؤثر طریقے سے معلومات پہنچا سکیں۔
بارودی سرنگوں اور غیر دھماکہ خیز مواد کے خطرات کے بارے میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر معلوماتی مہم چلائی جائے گی، جبکہ تعلیمی بروشرز، پوسٹرز اور ویڈیوز بھی تیار کیے جائیں گے، تاکہ مختلف طبقوں تک مؤثر پیغام رسانی ممکن ہو سکے۔
معاہدے کے تحت ان تعلیمی سرگرمیوں کے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا جو بارودی سرنگوں اور غیر دھماکہ خیز مواد کے خطرات کے بارے میں کی جا رہی ہیں۔ اس میں سرویز، فیڈ بیک سیشنز اور دیگر تشخیصی طریقوں کا استعمال شامل ہوگا، تاکہ پروگرام کی کامیابیوں اور خامیوں کا تعین کیا جا سکے اور مستقبل میں بہتری کے لیے سفارشات پیش کی جا سکیں۔
افغانستان میں بارودی سرنگیں اور غیر دھماکہ خیز مواد طویل عرصے سے شہریوں کے لیے جان لیوا خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ جنگوں اور تنازعات کے نتیجے میں ملک کے مختلف حصوں میں یہ مہلک باقیات موجود ہیں، جو روزمرہ کی زندگی میں عام لوگوں، خاص طور پر بچوں اور کسانوں کے لیے سنگین خطرات کا باعث بنتی ہیں۔ اس تناظر میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور اے اے آر جاپان کے درمیان طے پانے والا یہ معاہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔