رپورٹ مسعود انور
آپ یقین کریں یا نہ کریں، ایک ایسے وقت میں جہاں پر ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہ میں لاکھوں روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے ، پاکستان میں ایک ایسا بھی سرکاری ادارہ ہے جہاں ساری زندگی محنت کا صلہ پنشن کی مد میں صرف دو ہزار روپے ماہانہ کی صورت میں ادا کیا جا تا ہے اور دنیا سے گزر جانے کی صورت میں اسکی بیوہ کو ایک ہزار روپے ماہانہ دیا جاتا ہے۔ یہ ظلم آج سے نہیں کیا جارہا بلکہ 2009 سے جاری ہے۔
پاکستان میں جہاں بلا کوئی کام کیے غریبوں کی کفالت کے لیے وفاقی حکومت بے نظیر انکم سپورٹ کی مد میں تقریباً 5000 روپے ماہانہ ادا کرتی ہے ، وہیں وفاق کے زیر انتظام ادارے پی آئی اے میں ساری زندگی محنت کر ریٹائر ہونے والے ملازم کو محض 2000 روپے پنشن ادا کی جاتی ہے اور ملازم کے انتقال کی صورت میں اس کی بیوہ کو ایک ہزار روپے ادا کیے جاتے ہیں۔
اس بات کا انکشاف ہوا بازی ڈویژن کی ہدایت پر قائم پنشن کمیٹی نے اپنی فائنل رپورٹ میں کیا ہے ۔ پی آئی اے کے ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز، سید آصف علی گیلانی کی سربراہی میں پنشن کمیٹی کی تشکیل 20 ستمبر 2022 کو کی گئی تھی۔
کمیٹی نے اپنی فائنل رپورٹ 24نومبر 2022 کو پیش کردی تھی۔ تقریبا سوا سال گزرنے کے باوجود حکومت نے پنشن کمیٹی کی سفارشات کو درخور اعتناء نہیں سمجھا اور پی آئی اے کے ملازمین پر یوں ہی جور و ستم جاری ہے ۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔۔۔۔۔
پنشن کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ پی آئی اے میں کم از کم پنشن جنوری 2009 سے ریٹائرڈ ملازمین کو 2000 روپے اور بیوہ کو 1000روپے دی جارہی ہے۔ کمیٹی نے سفارشات میں لکھا ہے کہ پی آئی اے ملازمین کی پنشن دیگر وفاقی ملازمین کے برابر کی جائے اور فوری طور پر کم از کم پنشن کی حد ریٹائرڈ ملازم کے 10000 روپے ماہانہ اور بیوہ کو 7500 روپے ماہانہ کی جائے ۔ اسی طرح 75 سال کی عمر کو پہنچنے والے ملازم کی پنشن 15 ہزار روپے ماہانہ اور بیوہ کے لیے 11 ہزار 250 روپے کی جائے ۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پی آئی اے میں پنشنرز کی زبوں حالی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ پی آئی اے سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے موجودہ چیئرمین، اسلم آر خان کی پنشن محض ساڑھے چھ ہزار روپے ہے۔ اسلم آر خان پی آئی اے کے اہم عہدوں پر تعینات رہے ہیں۔ وہ پی آئی اے اور پی آئی اے انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے بھی منیجنگ ڈائریکٹر رہے ہیں۔
بطور پی آئی اے انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے سربراہ کے نیویارک میں پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل کو منافع بخش بنانے کا سہرا بھی اسلم آر خان کے ہی سر ہے ۔
پنشن کمیٹی نے 10 اگست 2023 کو ہونے والے اجلاس میں سرکار پر زور دیا تھا کہ پنشن کے معاملات میں شفافیت کے لیے پنشن فنڈ کو بورڈ آف ٹرسٹیز کی ٹرسٹ ڈیڈ کے تحت چلایا جائے اور بورڈ آف ٹرسٹ کے اجلاس باقاعدگی سے کیے جائیں ۔ حیرت انگیز طور پر بورڈ آف ٹرسٹ جس میں پی آئی اے انتظامیہ کے اعلیٰ عہدے دار شامل ہیں اس کا اجلاس گزشتہ پندرہ برسوں سے بلایا ہی نہیں گیا ہے ۔